Welcome

Chat with your friends on Notesmela chatango chatroom :)

Wednesday, September 1, 2010

ايک مکڑا اور مکھي

ايک مکڑا اور مکھي

اک دن کسي مکھي سے يہ کہنے لگا مکڑا


اس راہ سے ہوتا ہے گزر روز تمھارا

ليکن مري کٹيا کي نہ جاگي کبھي قسمت

بھولے سے کبھي تم نے يہاں پائوں نہ رکھا

غيروں سے نہ مليے تو کوئي بات نہيں ہے

اپنوں سے مگر چاہيے يوں کھنچ کے نہ رہنا

آئو جو مرے گھر ميں تو عزت ہے يہ ميري

وہ سامنے سيڑھي ہے جو منظور ہو آنا

مکھي نے سني بات جو مکڑے کي تو بولي

حضرت! کسي نادان کو ديجے گا يہ دھوکا

اس جال ميں مکھي کبھي آنے کي نہيں ہے

جو آپ کي سيڑھي پہ چڑھا ، پھر نہيں اترا

مکڑے نے کہا واہ! فريبي مجھے سمجھے

تم سا کوئي نادان زمانے ميں نہ ہو گا

منظور تمھاري مجھے خاطر تھي وگرنہ

کچھ فائدہ اپنا تو مرا اس ميں نہيں تھا

اڑتي ہوئي آئي ہو خدا جانے کہاں سے

ٹھہرو جو مرے گھر ميں تو ہے اس ميں برا کيا!

اس گھر ميں کئي تم کو دکھانے کي ہيں چيزيں

باہر سے نظر آتا ہے چھوٹي سي يہ کٹيا

لٹکے ہوئے دروازوں پہ باريک ہيں پردے

ديواروں کو آئينوں سے ہے ميں نے سجايا

مہمانوں کے آرام کو حاضر ہيں بچھونے

ہر شخص کو ساماں يہ ميسر نہيں ہوتا

مکھي نے کہا خير ، يہ سب ٹھيک ہے ليکن

ميں آپ کے گھر آئوں ، يہ اميد نہ رکھنا

ان نرم بچھونوں سے خدا مجھ کو بچائے

سو جائے کوئي ان پہ تو پھر اٹھ نہيں سکتا

مکڑے نے کہا دل ميں سني بات جو اس کي

پھانسوں اسے کس طرح يہ کم بخت ہے دانا

سو کام خوشامد سے نکلتے ہيں جہاں ميں

ديکھو جسے دنيا ميں خوشامد کا ہے بندا

يہ سوچ کے مکھي سے کہا اس نے بڑي بي !

اللہ نے بخشا ہے بڑا آپ کو رتبا

ہوتي ہے اسے آپ کي صورت سے محبت

ہو جس نے کبھي ايک نظر آپ کو ديکھا

آنکھيں ہيں کہ ہيرے کي چمکتي ہوئي کنياں

سر آپ کا اللہ نے کلغي سے سجايا

يہ حسن ، يہ پوشاک ، يہ خوبي ، يہ صفائي

پھر اس پہ قيامت ہے يہ اڑتے ہوئے گانا

مکھي نے سني جب يہ خوشامد تو پسيجي

بولي کہ نہيں آپ سے مجھ کو کوئي کھٹکا

انکار کي عادت کو سمجھتي ہوں برا ميں

سچ يہ ہے کہ دل توڑنا اچھا نہيں ہوتا

يہ بات کہي اور اڑي اپني جگہ سے

پاس آئي تو مکڑے نے اچھل کر اسے پکڑا

بھوکا تھا کئي روز سے اب ہاتھ جو آئي

آرام سے گھر بيٹھ کے مکھي کو اڑايا

No comments:

Post a Comment